چین میں 2002ء میں نظام تنفس کو شدید متاثر کرنے والی بیماری”سارس“(SARS) کورونا وائرس(CORONAVIRUS) ہی کے بطن سے پھوٹی تھی ۔اس سے 8ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوئے تھے ،جن میں سے تقریباً 800افراد لقمہ اجل بن گئے تھے ۔کورونا وائرس نظام تنفس کو شدید متاثر کرتاہے۔یہ وائرس مڈل ایسٹ ریسپائی ریٹری سنڈ روم(MERS) بھی کہلاتاہے ،اس لئے کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ مڈل ایسٹ کے اونٹوں کی ایک نسل کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوا۔
چین کے مختلف شہروں میں کروڑوں لوگ گھروں میں مقید ہیں۔
چین کے صوبے ہوبائی کا دارالحکومت ووہان(WUHAN)کوروناوائرس کے حملے سے شدید متاثر ہے۔شہر کی بسیں ،میٹرو،ٹرینیں اور فیری سروس بند کر دی گئی ہے ،جب کہ ائیرپورٹ سے بیرونی دنیا کے لئے کوئی پرواز دستیاب نہیں ہے۔
چین میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی ہے ،جب کہ متاثرین کی تعداد بھی ہزاروں ہے۔یونیو رسٹیوں میں زیر تعلیم ہزاروں پاکستانی طلبا شدید مشکلات کا شکار ہیں ۔ہوبائی صوبہ کورونا وائرس کے حملوں کا مرکز ہے اور شدید متاثر ہے ۔
سانس کی بیماری کا باعث بننے والا یہ پر اسرار وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہو سکتاہے ۔ماہرین صحت نے لوگوں کو سختی سے ہدایات دی ہیں کہ وہ گوشت اور انڈوں کو زیادہ درجہ حرارت پر پکا کر کھائیں۔ اس وائرس سے بچنے کے لئے ہر فرد کو چاہیے کہ وہ ہر ایک گھنٹے کے بعد اپنے ہاتھ اور منہ ضرور دھوئے۔بازار کے تیار شدہ کھانے ہر گزنہ کھائے اور جب بھی گھر سے باہر نکلے تو ہمیشہ ماسک پہن کر نکلے ۔
چین میں مکڈونلڈز(McDONALDS) نے چین کے کئی شہروں میں واقع اپنے تمام ریستوراں فوری طور پر بند کر دیے ہیں۔ پاکستان میں لوگوں کو بے حد احتیاط کرنی چاہیے۔ کورونا وائرس پورے یورپ پر حملے کر رہا ہے ۔فرانس میں اس کے کئی کیس سامنے آچکے ہیں ۔فرانس کے ماہرین صحت کے مطابق فرانس میں سامنے آنے والا وائرس کا ایک کیس 48سالہ ایک چینی نژاد باشندے کا ہے ،جو حال ہی میں ووہان شہر سے واپس آیا تھا۔
ایک تحقیق کے مطابق یہ وائرس سانپوں سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے ،جب کہ چین کے ایک سرکاری طبی مشیر کا کہنا ہے کہ یہ چوہوں سے پھیلا ہے ۔چین میں ہی کی گئی ایک تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس چمگا دڑیں کھانے سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے ۔ووہان میں واقع مچھلی بازار میں چوہوں،سانپوں، مرغیوں ،چمگادڑوں،مچھلیوں اور کیکڑوں کا گوشت اور اُن کا سوپ فروخت کیا جاتاہے ،لہٰذا امکان یہی ہے کہ کورونا وائرس اس مچھلی بازار سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے ۔
کورونا وائرس کی ابتداء بخار سے ہوتی ہے ،پھر متاثرہ فرد خشک کھانسی میں مبتلا ہو جاتاہے ۔چھے سات دنوں کے بعد سانس لینے میں دشواری ہونے لگتی ہے ۔یہ وائرس نزلہ زکام بھی پیدا کرتاہے ،پھر رفتہ رفتہ پیچیدگی اختیار کرکے مریض کو موت کی طرف لے جاتاہے ۔ایسی صورت حال میں مریض کو طبی امداد کی فوری ضرورت ہوتی ہے ۔یہ وائرس ہر چار مریضوں میں سے ایک مریض ہی پیچیدگیاں پیدا کرتاہے ۔ماہرین صحت نے بتایا کہ یہ وائرس گنجان آبادی والے علاقوں پر زیادہ حملہ کرتاہے ،جیسا کہ چین کے شہروں میں اس نے حملے کیے۔ اس کے علاوہ یہ وائرس اُن جانوروں سے بھی پھیلتاہے ،جن پر یہ حملہ کر چکا ہو اور جو انسانوں کے قریب رہتے ہوں