پھلوں کے رس ہر موسم میں صحت اور توانائی کی ضمانت سمجھے جاتے ہیں ۔تازہ پھل کے رس کا ایک گلاس لطف وسرور کا باعث ہوتاہے اور جسم وجاں کو تروتازہ کر دیتاہے ۔پھلوں کے رس نہ صرف تھکان دور کرتے ہیں ،بلکہ توانائی بحال کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں ۔ان میں مختلف قسم کی حیاتین (وٹامنز)،معدنیات (منرلز) اور خمائر(انزائمز) پائے جاتے ہیں ،جب کہ حرارے (کیلوریز) ان میں کم ہوتے ہیں ۔
پھل مدافعتی قوت میں اضافہ کرتے ہیں ۔ہمیں اپنے دن کا آغاز سنترے کے تازہ رس کا ایک گلاس پی کر کرنا چاہیے۔اس میں موجود حیاتین ج (وٹامن سی) اور مانع تکسید اجزاء ANTIOXIDANTS  آپ کو دن بھر چاق چو بند رکھیں گے ۔اگر سنترہ آپ کے گلے کو نقصان پہنچاتاہے تو آپ گاجر،چقندر اور ٹماٹر سے تیار کردہ رس کے گلاس میں تھوڑی سی ادرک ،لیموں کا رس اور نمک ملا کر پی سکتے ہیں ،یہ بھی دن بھر آپ کو مستعد اور پھر تیلا رکھے گا۔



پھلوں کے علاوہ تازہ سبزیوں کا رس بھی بہت فائدہ دیتاہے ۔اگر سبزیوں کا رس آپ کو پھیکا اور بے ذائقہ لگتا ہے تو اس میں دار چینی کا تھوڑا سا سفوف، ادرک،نمک اور کالی مرچ کا سفوف بھی شامل کیا جا سکتاہے ۔ان اشیاء سے لذت اور مزے میں اضافہ ہو جاتاہے ۔بعض لوگ پھلوں کے رس میں لیموں ،سنترے یا کھیرے کے باریک ٹکڑے بھی شامل کر لیتے ہیں ،جب کہ بعض اسٹرابیریز  STRAWBERRIES یا چیریز CHERRIES ڈالنا پسند کرتے ہیں۔

نزلے زکام اور کھانسی سے نجات پانے کے لئے ادرک کے رس میں شہد ملا کر پینے سے فائدہ ہوتاہے ۔اسے دن میں دو تین بار پینا چاہیے۔ ادرک دافع دمہ بھی ہے اور شہد صحت کے لئے ہر طرح سے مفید ہوتاہے ۔ایک پیالی میتھی کے رس میں چائے کا چھوٹا چمچہ ادرک کا رس شامل کرکے پینے سے کھانسی،دمے اور پھیپھڑوں کی بیماریوں سے چھٹکارا مل جاتاہے ۔سبزیوں میں گاجر بے حد مفید سبزی ہے ۔
اس کا رس ”کرشماتی رس“کہلاتاہے ۔گاجر میں کھاری اجزاء زیادہ ہوتے ہیں ،جن سے خون صاف ہو جاتاہے ۔گاجر کا رس تیزابیت کو ختم کرنے میں موٴثر ہے۔یہ نہ صرف مقوی سبزی ہے ،بلکہ حیاتین کا خزانہ بھی ہے ۔اس میں حیاتین الف(وٹامن اے)زیادہ ہوتی ہے ،جو آنکھوں کے لئے بے حد مفیدہے۔اس حیاتین کی کمی سے شب کوری ،نظر کی کمزوری،مسوڑوں ودانتوں کی بیماریاں ،جلدی امراض ،ناک ،کان ،گلے اور آنتوں کی خرابیاں پیدا ہو جاتی ہیں ،اس لئے ہمیں روزانہ گاجر کا رس پینا چاہیے۔

میٹھے انار کا رس بھی صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتاہے ۔یہ یرقان اور استسقا سے بچاتاہے ۔جسم میں فولاد کی کمی کو دور کرتاہے ۔ترش انار کا رس جگر کی گرمی اور جوش خون کو کم کرنے میں مفید ہے ۔چقندر کا رس گردوں اور پتے کو فاسد مادوں سے محفوظ رکھتاہے ،اس لئے کہ اس میں کیلشیئم اور پوٹا شیئم جیسے مفید معدنی اجزاء ہوتے ہیں ۔جرمنی کے ماہرین صحت کے مطابق سرخ چقندر کا رس مدافعتی قوت بڑھاتاہے۔
خون کی کمی کا بہترین علاج سرخ چقندر کا رس ہے۔
قبض ختم کرنے میں انگور کا رس موٴثر ثابت ہو چکا ہے ۔اس میں حیاتین ج کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے ۔اس حیاتین کو ایسکاربک ایسڈ ASCORBIC ACID بھی کہتے ہیں ۔چونکہ جسم یہ حیاتین نہیں بنا سکتا،اس لئے ضروری ہے کہ پھلوں اور سبزیوں کے رس پی کر اسے حاصل کیا جائے۔حیاتین ج کی کمی سے مزاج میں چڑ چڑاپن پیدا ہوتاہے ،مسوڑھے خراب ہو جاتے ہیں ،جوڑوں میں درد ورم رہنے لگتاہے ۔
اور قوت برداشت بھی ختم ہو جاتی ہے ۔اس کے علاوہ مدافعتی قوت میں کمی ہو جاتی ہے ،لہٰذا بیماری کو روکنے کی جسم میں طاقت نہیں رہتی ۔چنانچہ انگور کے موسم میں اس کا رس روزانہ پینا بے حد ضروری ہے۔
موسمی کا رس بھی بہت مفید ہے ۔یہ خون کی تیزابیت کو رفع کرتاہے ۔جو افراد پھوڑے،پھنسیوں ،خارش اور جلدی امراض میں مبتلاہوں ،انہیں روزانہ موسمی کا رس پینا چاہیے۔
قبض میں مبتلا افراد کو موسمی کے رس سے فائدہ اٹھانا چاہیے ،اس لئے کہ یہ قبض کشا اور پیشاب آور پھل ہے ۔اسی طرح لیموں کا رس بھی بے حد فائدہ مند ہے ،کاموں سے فراغت یا چہل قدمی کرنے کے بعد لیموں کے رس میں تھوڑا سا شہد ملا کر پینے سے آپ تازہ دم اور ہشاش بشاش ہو جاتے ہیں ۔روزانہ موسم کے پھلوں کا رس پینے کی عادت بنا لیجیے،آپ تندرست وتوانا اور چاق چو بند رہیں گے۔