اپلیسٹک انیمیا ایسی بیماری ہے جس میں بون میرو، خون کے سرخ خلیات ، خون  <  < کے سفید خلیات اور پلیٹلیٹس تیار نہیں ہوپاتے جس سے صحت کے شدید مسائل جنم لیتے ہیں۔سرخ خلیے خون کے بہاؤ سے جسم کے تمام حصوں تک < آکسیجن لے جاتے ہیں۔ سفید خون کے خلیات انفیکشن سے لڑتے ہیں ، اور خون بہہ جانے کی صورت میں پلیٹلیٹس خون کے جمنے میں مدد دیتے ہیں۔عام طور>< پرکچھ بچوں میں بون میرو کے مسائل کی وجہ معلوم نہیں ہوتی ہے، جب خونی خلیات تیزی سے تبدیل نہیں ہوتے تو اپلیسٹک انیمیاکی علامات پیدا ہوجاتی< ہیں۔اپلیسٹک انیمیا کی علامات اور علاجاگر آپ کے بچے کے سرخ خون کے  <خلیوں یا ریڈ بلڈ سیلز کی تعداد بہت کم ہے تو وہ آسانی سے تھکا ہوا ہوسکتا ہے۔       اگر پلیٹلیٹس کم ہوں تو خون بہہ سکتا ہے ، اور اگر خون کے سفید خلیے کم ہوں تو انفیکشن بڑھ سکتا ہے۔اپلیسٹک انیمیا کے علاج کا انحصار بچے کی عمر پر ہوتا ہے ساتھ یہ بھی دیکھناہوتا ہے کہ انیمیا کس نوعیت کی شدت کا ہے۔ اپلیسٹک انیمیا کےعلاج کو اکثر دہرانا پڑتا ہے۔اپلیسٹک انیمیا کی علامات درج ذیل ہیں۔چوٹ لگنے پرخون تیزی سےبہنا۔بخارکمزوری۔دل کی تیز رفتارسانس کی قلتجلد پر خارشاگر یہ علامات کسی بچے میں ظاہر ہوں تو بروقت ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے اس سلسلے میں  علاج کیلئےہیمالوجسٹ سے تشخیص کروانے کی ضرورت ہے۔ اپلیسٹک انیمیا کے علاج میں  خون کی منتقلی ، خون کے خلیوں کی تیاری کو تیز کرنےکیلئے دوائیں اورکسی ڈونر سے صحت مند بون میرو کی تبدیلی شامل ہوسکتی ہے۔متوازن غذااپلیسٹک انیمیا کےحامل بچوں کا متوازن غذا کھانا ضروری ہے۔ کچھ کھانے انفیکشن کا باعث بھی بن سکتے ہیں اسلیے تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال انفیکشن سے بچانے میں مدد فراہم کرے گا۔ورزش کامعمولباقاعدگی سے ورزش اور کھیل کے ساتھ ساتھ آرام کرنا بھی ضروری ہے۔ اگر آپ کے بچےکومعمول کے کام کے دوران سانس لینے میں تکلیف کا سامنا ہے ڈاکٹر کو بتائیں، اس بیماری کا شکار بچوں کو سوئمنگ پولزاور ٹبز(جو کہ عام افراد کے استعمال میں ہوں) سے پرہیز کرنا چاہئیے کیونکہ اس سےانفیکشن کا خطرہ ہوسکتا ہے.