عمران خان کو لگتا تھا کہ لاک ڈاؤن کرنا میری شکست ہوگی جس کے بعد مجبورا فوج کو بلانا پڑے گا،تاہم انہیں گذشتہ روز سکائپ پر پریس کانفرنس اور آج صبح ایک میسج میں کہا گیا کہ لاک ڈاؤن نہ کیا تو اٹلی سے بھی برے حالات ہوں گے۔عارف حمید بھٹی..







لاہور (اردو پوائںٹ اخبار تازہ ترین 23 مارچ 2020ء ) وزیراعظم عمران خان نے ملک میں لاک ڈاؤن نہ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ان کو شدید تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا تاہم آج پنجاب میں 14 روز کے لئے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیا ہے۔وزیراعظم کو لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیوں تبدیل کرنا پڑا اسی حوالے سے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو 15 دن پہلے ہی اہم اداروں اور ماہرین نے لاک ڈاؤن کرنے کی رائے دی تھی۔
حکومت کی ناکامی سامنے آگئی ہے اور آخر کار فوج کے پاس جانا پڑا ہے۔عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو لاک ڈاؤن سے چڑ ہے۔حالانکہ 2014 کے دھرنے میں یہ کروڑوں بار لاک ڈاؤن کرنے کی بات کرچکے ہیں۔وزیراعظم کو لگتا تھا کہ لاک ڈاؤن کرنا میری شکست ہوگئی جس کے بعد مجبورا فوج کو بلانا پڑے گا۔
لیکن وزیراعظم کو بتایا گیا کہ لاک ڈاؤن کرنے میں جتنی دیر کی جائے گی اتنے زیادہ نقصانات ہوں گے ۔
وزیراعظم کو اس کے بعد ان ممالک کے بارے میں بتایا گیا جہاں پر لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔عمران خان کو بتایا گیا اگر آپ بارہ دن بعد لاک ڈاؤن کا فیصلہ کریں گے تو اس سے بہت زیادہ نقصان کا سامنا ہوگا۔لیکن عمران خان مسلسل انکار کرتے رہے اور اس کے بعد گزشتہ روز سکائپ ایک اہم ترین پریس کانفرنس ہوئی جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔عمران خان کو آج صبح میسج کیا گیا کہ پاکستان میں اٹلی سے بھی زیادہ برے حالات ہونے والے ہیں ہیں خدا کے واسطے یہ سب ضد چھوڑ دیں۔